میرا بھائی#محمد میرے ساتھ تو بکریوں کو یاد کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی!
حلیمہ سعدیہ جب بکریوں کو چرانے بھیجتی تھی تو #shima کے ساتھ بھی ایک دن بکریوں کو چرانے کے لیے شیما نے کافی دیر کردی تو حلیمہ سعدیہ نے کہا۔#
’’شیما آج تم نے بھت دیر کردی اب تک بکریاں چرانے نہیں گئ تم‘‘۔
”امی میں نے آج بکریاں نہیں چرانا میں اکیلی ہوں اور زیادہ گرمی کا موسم ہے بھاگنے میں تھک جاتی ہوں مجھے اکیلی نہیں آتی یہ اب آپ کے ساتھ بھی نہیں جاتی۔“ شیما نے کہا۔
”بات گھر میں تو اور کوئی بھی نہیں آپ کے ساتھ سکوں اکیلے ہی جانا پڑے گا” 1TP5تلیمہ سعدیہ نے کہا لیکن شیما مان نہیں رہی تھی کہ وہ اکیلی اب کسی صورت میں نہیں جائے گی۔
”امی جان میں ایک شرط پہ جاؤں گی اگر آپ میرے ساتھ میرے چھوٹے بھائی #محمد کو بھیجیں تو میں بکریاں چرانے جاؤں گی کسی صورت میں نہیں جانا “
حلیمہ نے کہا ” بٹ تیرا بھائی محمد تو بھت چھوٹے ہیں ایک بکریوں کو سنکرنا، دوسرا ایک چھوٹا بچہ سنکرنا بھت کھٹن کام میری بچی۔
”امی اک جاونگی تو بکریاں بلکل تم سنار پاوں گی اور میری بھائی محمد میرے ساتھ تو بکریوں کو سنانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔
ماں نے پوچھا ”اے شیما یہ تو کیا کر رہی ہے مجھے سمجھ نہیں آرہا؟
شما نے کہا کہ ”امی جان ایک دفع پہلے میں اپنے بھائی کے ساتھ لکھنے والی گئ تھی بکریاں چرانے کے لیے میں نے دیکھا کہ بکریاں جلدی کر کے گاس کھانے لگی پھر جس جگہ میں محمد ہو گئے تھے، میرے بھائی گود میں تھے تو سب۔ بکریاں وہاں جمعیں، اور تمام بکریاں محمد کے آگے اسکا دیکھنے میں دیکھنے کو
اے ازل کے حسین اے عبد کے حسین
تجھ سا کوئی نہیں۔
#prophetMuhammad #Muhammad SAW #alimasadiya